میراسوال ہےکہ اگرکوئی شخص دل ہی دل میں قسم کھائےکہ میں آئندہ یہ کام نہیں کروں گالیکن بعد میں وہ کام کرلےتوکیاپھربھی اسےاپنی قسم کا کفارہ ادا کرناپڑےگا۔ جبکہ اس کی اس قسم کا کسی کوعلم نہیں اوراگراس نے بےشمارباراپنےسے کی گئی قسم توڑی ہوں کہ اسے یادبھی نہ ہوتو اس صورت میں کیا کرنا پڑےگا؟
قسم کےالفاظ جب تک زبان سے ادانہ کیے جائیں تودل ہی دل میں سوچنےسےقسم منعقد نہیں ہوتی لہٰذا اس کی خلاف ورزی پرکفارہ یامواخذہ بھی نہیں ہے۔ البتہ اگرقسم کے الفاظ زبان سےادا کرلیے تووہ قسم منعقدہوجاتی ہے خواہ کسی اورکواس کا علم ہویانہ ہو، ایسی قسم کے توڑنے پرکفارہ قسم ادا کرناواجب ہوتاہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143101200132
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن