بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈائیلیسیز کی وجہ گھر میں نمازپڑھنا


سوال

میں ڈائیلیسیز کا پیشنٹ ہوں ،میرے فسٹولا کا آپریشن ہوا ہے، بازو پہ گہرے زخم ہیں، جس کی وجہ سے بازو پرپٹی بندھی ہوئی ہے،تو کیا میں گھر میں نماز پڑھ سکتاہوں؟

جواب

جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا سنتِ  مؤکدہ ہے جو حکم کے اعتبار سے واجب کے قریب ہے، بلا عذر  مرد کا گھر میں نماز  پڑھنے کی عادت بنا لینا گناہ ہے، البتہ  جو شخص مسجد جانے سے معذور ہو اور گھر پر نماز ادا کر لے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔

مذکورہ صورت میں اگر  ان پیش آمدہ اعذار کی وجہ سے  مسجد جانے سےقاصر ہے،تو ایسے شخص کے لیے گھر پر نماز اداکرنے کی گنجائش ہے،البتہ گھر میں انفرادی پڑھنے سے بہتر گھر میں گھروالوں کے ساتھ با جماعت نماز پڑھناہے۔

"ردالمحتار"میں ہے:

"(والجماعة سنة مؤكدة للرجال) ... (وقيل: واجبة وعليه العامة) أي عامة مشايخنا وبه جزم في التحفة وغيرها. قال في البحر: و هو الراجح عند أهل المذهب (فتسن أو تجب) ثمرته تظهر في الإثم بتركها مرة (على الرجال العقلاء البالغين الأحرار القادرين على الصلاة بالجماعة من غير حرج) ... ولو فاتته ندب طلبها في مسجد آخر إلا المسجد الحرام ونحوه (فلاتجب على مريض ومقعد وزمن ومقطوع يد ورجل من خلاف) أو رجل فقط، ذكره الحدادي (ومفلوج وشيخ كبير عاجز وأعمى) وإن وجد قائدًا."

(كتاب الصلاة، باب الإمامة، ج:1، ص:552، ط:سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409101027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں