بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دورانِ عدت کسی عزیزکی تعزیت کے لیے جانے کا حکم


سوال

دورانِ عدت بیوہ کا کسی عزیز کی فوتگی پہ جانا کیسا ہے؟مثلا بھائی کی ساس فوت ہوگئی ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں دورانِ عدت بیوہ کا  کسی رشتہ دار ،عزیز کی فوتگی میں (تعزیت کے لیے) جانا  جائز نہیں ہے۔ البتہ فون پر تعزیت کرلے، یا کسی کواپنا  نمائندہ بنا کر بھیج دے، جو اس کی طرف سے تعزیت کرے۔

 فتاوی شامی میں ہے:

"(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولا تخرجان منه (إلا أن تخرج أو ينهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه."

(كتاب الطلاق، 536/3،سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100453

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں