بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ڈیجیٹل تصویر کا حکم


سوال

پرنٹڈ تصویر اور جو  ابھی تک پرنٹ نہیں ہوئی  ہے،ان کا  کیا حکم ہے؟ اگر پرنٹڈ  تصویر حرام ہے تو  جو تصاویر پرانی  رکھی ہوئی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

تصویر خواہ پرنٹ کی صورت میں ہو یا ابھی تک پرنٹ نہیں ہوئی یا کسی بھی قسم کی تصویر خواہ قدیم ہو یا جدید    یا ڈیجیٹل  سب تصویر کے حکم میں ہیں، لہذا دینِ اسلام میں جان دار کی  تصویر سازی، کسی بھی شکل میں ہو (متحرک ہو یا ساکن)کسی بھی طریقے  سے بنائی جائے، بناوٹ کے لیے جو بھی آلہ استعمال ہو، کسی بھی غرض و مقصد سے تصویر  بنائی جائے، ناجائز   حرام اور گناہ کبیرہ ہے۔ سائل کے پاس جو  پرانی تصویریں  رکھی ہیں، ان کا بھی یہی حکم ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212202115

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں