بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کرنٹ اکاؤنٹ میں رقم کی کٹوتی نہ ہوتو کیا حکم ہے؟


سوال

 یو بی ایل بینک میں مکمل کرنٹ اکاؤنٹ کے بارے میں کیا حکم ہے؟  هيڈ آفس کی طرف سے اجازت هے کہ اس اکاؤنٹ میں سالانہ کٹوتی نهيں هوتي، اور  اگر آن لائن اکاؤنٹ میں بیلینس ڈالنا هو تو اس كي بھی کٹوتی نهيں هوتي؟

جواب

واضح رہے کہ  اگر ضرورت نہ ہو تو کرنٹ اکاؤنٹ بھی نہ کھلوانا ہی بہتر ہے، لیکن اگر بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے کی ضرورت ہو تو کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے۔

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ اکاؤنٹ میں  اگر بینک کی طرف سے اکاؤنٹ ہولڈر کو رقم رکھنے پر کسی قسم کا نفع نہ دیا جاتا ہو، صرف سالانہ  کٹوتی  ہو اور بیلنس ڈالنے پر کٹوتی نہ  ہوتی ہو تو ایسا اکاؤنٹ کھلوانے  کی گنجائش ہوگی۔ فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144203201171

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں