بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

سگریٹ بیچنے کا حکم


سوال

سگریٹ بیچنا جائز ہے ؟

جواب

سیگریٹ نوشی منہ میں بدبو کا سبب ہونے کی وجہ سے مکروہِ تنزیہی ہے،  اور  اس کی آمدنی حرام نہیں  ہے،  بلکہ حلال ہے، اور فروخت کرنا فی نفسہ جائز تو ہے لیکن مکروہ ہے۔

کفایت المفتی میں ہے:

’’(سوال) میں نے ایک دکان فی الحال کھولی ہے جس میں متفرق اشیاء ہیں، ارادہ ہے کہ سگریٹ اور پینے کا تمباکو بھی رکھ لوں یہ ناجائز تو نہیں ہوگا ؟

( جواب ۱۶۳) سگریٹ اور تمباکو کی تجارت جائز ہے او ر اس کا نفع استعمال میں لانا حلال ہے ۔محمد کفایت اللہ کان اللہ لہ‘‘۔

(ص:9  ج:148)

فتاوی  دارالعلوم  دیوبند  میں  ہے:

"  سوال  (۱۸۳)  تمباکو،سگریٹ ،بیڑی  فروخت  جائز  ہے  یا  ناجائز  ؟

جواب  :درست  ہے  ،  لیکن  مکروہ  ہے۔"

(ج:14،  ص:364)

فقط  واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144409101344

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں