بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

چہلم کا حکم


سوال

اسلامی نکتۂ نظر سے چہلم کس طریقے سے کرنا چاہیے ؟

جواب

چہلم/چالیسواں کا معنی ہے : وہ چیز جس پر چالیس کی گنتی  پوری ہو۔

اگر سائل کے سوال کا  مقصد یہ ہے کہ مروجہ چالیسواں جسے مُردے کے سَوا مہینہ کا فاتحہ اور چہلم  کہا جاتا ہے،  اور اس مخصوص دن میں جمع ہوکر قرآن خوانی کی تقریب ہوتی ہے تو اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ:

ایصالِ ثواب (تلاوت کا ہو یا دیگر نیک اعمال کا) وقت اور جگہ کی تعیین و تخصیص کے بغیر، ہر وقت اور ہر موقعہ پر کرنا جائز ہے، اور میت کو اس کا فائدہ پہنچتا ہے،  لیکن اس کے لیے تیسرے دن، ساتویں اور چالیسویں دن، اور سال کی تخصیص کرنا شرعاً  ثابت نہیں ہے، نیز موجودہ زمانہ میں تیجہ، چالیسواں اور برسی یا عرس میں اور بھی کئی مفاسد پائے جاتے ہیں؛ لہذا  یہ بدعت اور ناجائز ہے۔

اگر کوئی شخص دن اور تاریخ کی تخصیص نہیں کرتا اور نہ ہی وہاں ایسا عُرف ہے، اور اس کو لازم اور ضروری نہیں سمجھتا،  بلکہ اتفاقی طور پر اس دن ایصالِ ثواب کرلیتا ہے تو اس کی گنجائش ہوگی، لیکن آج کل عوام الناس نے ان دنوں کی تعیین کی ہوئی ہے، ہر میت پر اور ہر سال اس کا اہتمام خود اس کی تعیین کی دلیل ہے، پھر اس میں بسا اوقات مخلوط اجتماعات ہوتے ہیں، اور بسا اوقات پیسے دے کر قرآن خوانی کرائی جاتی ہے، اور علی الاقل خاندان والوں اور لوگوں کی باتوں اور طعنوں کے اندیشے کی وجہ سے اس کا اہتمام کیا جاتاہے، اور یہ سب امور ناجائز ہیں، لہٰذا اس سے اجتناب ضروری ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"یکره اتخاذ الضیافة من الطعام من أهل المیت؛ لأنه شرع في السرور لا في الشرور وهي بدعة مستقبحة، وقوله: ویکره اتخاذ الطعام في الیوم الأول والثالث وبعد الأسبوع، ونقل الطعام إلی القبرفي المواسم، واتخاذ الدعوة لقراءة القرآن وجمع الصلحاء والقرّآء للختم أو لقراء ة سورة الإنعام أوالإخلاص".

(کتاب الصلاة، باب صلاة الجنازة، مطلب في كراهة الضیافة من أهل المیت، ج:2، ص:240، ط:سعید)

وفیہ ایضا:

"‌ومنها ‌الوصية من الميت باتخاذ الطعام والضيافة يوم موته أو بعده وبإعطاء دراهم لمن يتلو القرآن لروحه أو يسبح أو يهلل له وكلها بدع منكرات باطلة، والمأخوذ منها حرام للآخذ، وهو عاص بالتلاوة والذكر".

(كتاب الإجارة، ‌‌باب الإجارة الفاسدة، مطلب في الاستئجار على المعاصي، ج:6، ص:57، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101173

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں