بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

چار بھائی اور پانچ بہنوں میں میراث تقسیم کرنے کا طریقہ


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوگیا، ورثاء میں چار بھائی اور 5 بہنیں چھوڑیں،مرحوم کی بیوہ یا اولاد نہیں تھی،مرحوم نے ترکہ میں کچھ زمین اورکچھ نقدی چھوڑی،میراث  کی شرعی تقسیم کریں۔

وضاحت: مرحوم کے والدین کا انتقال اس کی زندگی میں ہی ہوگیا تھا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کا ترکہ تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ کہ  سب سے پہلے مرحوم کے ترکہ میں سے حقوق متقدمہ (تجہیز و تکفین کے اخراجات) نکالنے کے بعد،  اگر مرحوم کے ذمہ  کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر  مرحوم نے  کوئی جائز وصیت کی  ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد  باقی ماندہ ترکہ کے کل 13حصے کرکے ان کے ہر ایک بھائی کو  دو حصے اور ہر ایک بہن کو ایک ایک حصہ ملے گا۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

میت:13

بھائیبھائیبھائیبھائیبہنبہنبہنبہنبہن
222211111

یعنی100روپے میں سے ان کے ہر ایک بھائی کو15.384روپے اور ہر ایک بہن کو7.692روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144306100115

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں