بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ کی عدت کا حکم


سوال

میرے شوہر کا انتقال 5 دسمبر 2021 کی رات کو 4:30 بجے ہوا تھا تو میری عدت کس اسلامی تاریخ کو، کون سے دن اور کتنے بجے مکمل ہوگی؟

جواب

واضح رہےکہ اگرکسی خاتون کے  شوہر کا انتقال قمری (اسلامی) مہینے کی ابتدا یعنی پہلی تاریخ کو ہو جائے تواس صورت میں عورت کی  عدت چاند کے مہینوں کے اعتبار سے چار ماہ دس دن پوری کرنا لازم ہوتی ہے، چاہے مہینہ انتیس تاریخ کا ہو یا تیس کا،اور اگر شوہر کا انتقال اسلامی مہینے کی پہلی تاریخ کے علاوہ ہوا ہو تو  ایسی صورت میں کل 130 دن شمار کرکے عدت پوری کرنا  لازم ہوتا ہے۔

صورتِ  مسئولہ میں سائلہ کے شوہر کا انتقال 05 دسمبر  2021 مطابق 29 ربیع الثانی1443ھ بروزِ اتوار  کو ہوا تھا ،اس لئےسائلہ کی   عدت مہینوں کے حساب سے نہیں تھی ، بلکہ سائلہ کو 05 دسمبر  2021 سے 130 دن عدت کے مکمل کرنے تھے،جو کہ مکمل ہو چکے،(یعنی05 دسمبر 2021 سے 13 اپریل 2022  تک عدت تھی جو  مکمل ہو چکی،) اور 05 دسمبر   2021  کی رات  جس وقت شوہر کا انتقال ہواتھا 13 اپریل کی رات اسی وقت سائلہ کی عدت مکمل ہو چکی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

'' في المحيط: إذا اتفق عدة الطلاق والموت في غرة الشهر اعتبرت الشهور بالأهلة وإن نقصت عن العدد، وإن اتفق في وسط الشهر. فعند الإمام يعتبر بالأيام، فتعتد في الطلاق بتسعين يوماً، وفي الوفاة بمائة وثلاثين''.

(کتاب الطلاق، باب العدۃ، 3/ 509، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100702

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں