بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو بیٹا یا میری بچی کہہ کر پکارنا


سوال

اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو بیٹا یا میری بچی کہہ کر پکارے تو کیا حکم ہے؟

جواب

شوہر کا اپنی بیوی کو"بیٹا" یا "میری بچی" کہہ کر  پکارنا مناسب نہیں ہے۔ تاہم شوہر کا بیوی کو "بیٹا"یا"میری بچی" کہنے سے نکاح پر اثر نہیں پڑا۔آئندہ اس کے بجائے اور مناسب لفظ سے پکارا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"ويكره قوله: أنت أمي ويا ابنتي ويا أختي ونحوه."

(الدر المختار مع الرد، باب الظهار (3/470) ط: سعید)

حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں: 

"یوی کو بیٹا کہنا لغو اور بیہودہ حرکت ہے، مگر اس سے نکاح نہیں ٹوٹا۔"

(آپ کے مسائل اور ان کا حل، باب الظہار (6/670)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں