بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بروکر کا پلاٹ مہنگا فروخت کرنا اور زائد رقم خود رکھنے کا حکم


سوال

ایک مسئلہ درپیش ہے۔ میں ایک پلاٹ فروخت کر رہا ہوں مڈل مین( middle man) کی حیثیت سے۔ 50 کا پلاٹ 51 کا بیچ رہا ہوں کمیشن کے علاوہ، خریدنے والے کو یہ نہیں پتا کہ پلاٹ51 لاکھ کا ہے اور مالک کو بھی نہیں پتا کہ میں اس کا پلاٹ 50 کی جگہ51 کا بیچ رہا ہوں۔ اس صورت میں کیا اوپر کی رقم جائز ہے؟ اس معاملہ میں میرا کوئی سرمایہ نہیں ہے، صرف دلوا رہا ہوں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل چوں کہ بروکر ہے اور بروکر ہونے کی حیثیت سے صرف کمیشن (یعنی اپنی متعینہ و معلوم اجرت) کا مستحق ہے اور  پلاٹ کا مالک سائل نہیں ہے؛ لہذا اس پلاٹ سے حاصل  ہونے والی رقم 51 لاکھ مالک ہی کو ملے گی، سائل کے لیے یہ رقم حلال نہیں ہے۔

درر الحكام في شرح مجلة الأحكام میں ہے:

«(المادة ٨٥) :

الخراج بالضمان هذه المادة»....الخراج: هو الذي يخرج من ملك الإنسان أي ما ينتج منه من النتاج وما يغل من الغلات كلبن الحيوان ونتائجه، وبدل إجارة العقار، وغلال الأرضين وما إليها من الأشياء. ويقصد بالضمان المؤنة كالإنفاق على الحيوان ومصاريف العمارة للعقار ويفهم."

(المقالۃ الثانیۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۸۸،دار الجیل)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200487

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں