بریلویوں کے ساتھ قربانی کے جانور میں شریک ہونا کیسا ہے؟
بصورتِ مسئولہ مستند مفتیانِ کرام نے بریلوی حضرات پر کفر وشرک کا فتوی نہیں دیا ہے؛ اس لیے ان کے ساتھ قربانی میں شریک ہونے کی فی نفسہ اجازت ہے، البتہ بہتر نہیں ہے۔
فتاوی شامی (6/ 326):
" قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل".
الفتاوى الهندية (5/ 304):
"وإن كان كل واحد منهم صبياً أو كان شريك السبع من يريد اللحم أو كان نصرانياً ونحو ذلك لايجوز للآخرين أيضاً، كذا في السراجية. ولو كان أحد الشركاء ذمياً كتابياً أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم عندنا؛ لأن الكافر لايتحقق منه القربة، فكانت نيته ملحقةً بالعدم، فكأنه يريد اللحم، والمسلم لو أراد اللحم لايجوز عندنا". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200489
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن