بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بریلوی کے ساتھ قربانی میں شریک ہونا


سوال

بریلویوں کے ساتھ قربانی کے جانور میں شریک ہونا کیسا ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مستند مفتیانِ کرام نے بریلوی حضرات پر  کفر وشرک کا فتوی نہیں دیا ہے؛ اس لیے ان کے ساتھ  قربانی میں شریک ہونے کی فی نفسہ اجازت ہے، البتہ بہتر نہیں ہے۔

فتاوی شامی (6/ 326):
" قد علم أن الشرط قصد القربة من الكل".

الفتاوى الهندية (5/ 304):
"وإن كان كل واحد منهم صبياً أو كان شريك السبع من يريد اللحم أو كان نصرانياً ونحو ذلك لايجوز للآخرين أيضاً، كذا في السراجية. ولو كان أحد الشركاء ذمياً كتابياً أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم عندنا؛ لأن الكافر لايتحقق منه القربة، فكانت نيته ملحقةً بالعدم، فكأنه يريد اللحم، والمسلم لو أراد اللحم لايجوز عندنا".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200489

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں