بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے پستان سے عضو تناسل کو رگڑنا


سوال

دورانِ مباشرت بیوی کے پستان میں نفس کو رگڑنا کیسا ہے؟

جواب

مذکورہ عمل کی  گنجائش ہے۔

فتاویٰ محمودیہ میں ہے:

سوال: اپنی منکوحہ سے اس طرح بغل گیر ہونا کہ جسم کے کسی حصہ پر رگڑنے سے انزال ہو جائے تو کوئی گناہ تو نہیں ہے؟

جواب: میاں بیوی کا ایک دوسرے کے بدن کو لمس کرنا درست ہے، اور لمس میں اگر انزال ہو جائے تو کوئی گناہ نہیں ہے۔

(کتاب الحظر والاباحۃ، باب احکام الزوجین، جلد:17، صفحہ: 635، طبع: فاروقیہ)

فتاوی شامی میں ہے:

"يجوز له أن يلمس بجميع بدنه حتى بذكره جميع بدنها إلا ما تحت الإزار فكذا هي لها أن تلمس بجميع بدنها إلا ما تحت الإزار جميع بدنه ‌حتى ‌ذكره۔"

(کتاب الحیض، جلد:1، صفحہ:293، طبع:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101123

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں