بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی طرف سے قربانی کرنا


سوال

میری بیوی پر قربانی واجب ہے، لیکن میں اپنی قربانی کرنے کے ساتھ  ساتھ اپنی بیوی کی بھی قربانی اپنے پیسوں سے کرنا چاہتا ہوں، جب کہ میری بیوی کے پاس قربانی کے پیسے موجود ہیں تو کیا میرا بیوی کی طرف سے قربانی کرنا جائز ہوگا ؟ کیا بیوی کے ذمہ سے اس طرح قربانی ادا ہوجائے گی ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  آپ کا  اپنی خوشی ورضامندی سے اپنی رقم  سے اپنی قربانی کے ساتھ اپنی بیوی کی طرف سے اسے بتا کر اس کی اجازت سے قربانی کرنا جائز ہے اور یہ قربانی آپ کی بیوی کی طرف سےادا ہوجائے گی، اور بیوی پر الگ سے اپنے پیسوں سے  دوبارہ قربانی کرنا لازم نہیں ہوگا۔  

الفتاوى الهندية (5 / 302):
"ولو ضحى ببدنة عن نفسه وعرسه وأولاده ليس هذا في ظاهر الرواية، وقال الحسن بن زياد في كتاب الأضحية: إن كان أولاده صغاراً جاز عنه وعنهم جميعاً في قول أبي حنيفة وأبي يوسف - رحمهما الله تعالى -، وإن كانوا كباراً إن فعل بأمرهم جاز عن الكل في قول أبي حنيفة وأبي يوسف رحمهما الله تعالى". 
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200318

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں