بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا دودھ پینا


سوال

کیا بیوی کا دودھ پی سکتے ہیں؟

جواب

شوہر کےلیے اپنی بیوی کے پستان چھونے کی طرح منہ میں لینےکی تو اجازت ہے، لیکن بیوی کا دودھ پینا شرعًا جائز نہیں ہے؛ اس لیے کہ دودھ عورت کےبدن کا جزء ہےاوراجزائے انسانی کا استعمال درست نہیں ہے، لہذا اگر منہ میں پستان لینے کی صورت میں دودھ آتا ہو تو پستان منہ میں نہیں لینا چاہیے، اور دودھ منہ میں آجائے تو اسے تھوک دیا جائے۔

تاہم اگر کسی نے لاعلمی میں دودھ پی لیا تو اس سے حرمت ثابت نہیں ہوگی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(مص من ثدي آدمية) ولو بكرًا أو ميتةً أو آيسةً، وألحق بالمص الوجور والسعوط (في وقت مخصوص) هو (حولان ونصف عنده وحولان) فقط (عندهما وهو الأصح) ولو بعد الفطام محرم وعليه الفتوى،.... لأنه جزء آدمي والانتفاع به لغير ضرورة حرام على الصحيح شرح الوهبانية".

(كتاب الرضاع، ج:3، ص:209/10/211، ط:ايچ ايم سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144207201222

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں