کیا اسلام میں کسی کو برتھ ڈے وش کرنا درست ہے؟
سال گرہ / برتھ ڈے منانے کا شرعاً کوئی ثبوت نہیں ہے، بلکہ یہ موجودہ زمانہ میں اغیار کی طرف سے آئی ہوئی ایک رسم ہے، جس میں عموماً طرح طرح کی خرافات شامل ہوتی ہیں، لہذا اگر سال گرہ کے موقع پر اَغیار کی طرح مخصوص لباس پہنا جائے، موم بتیاں لگاکر کیک کاٹا جائے، موسیقی ہو اور مرد وزن کی مخلوط محفلیں ہوں، تصویر کشی ہو تو ایسے مروجہ طریقہ پر سال گرہ منانا شرعاً جائز نہیں ہو گا۔
ہاں! اگر اس طرح کی خرافات نہ ہوں اور نہ ہی کفار کی مشابہت مقصود ہو، بلکہ گھر والے اس مقصد کے لیے اس دن کو یاد رکھیں کہ رب کے حضور اس بات کا شکرادا ہو کہ اللہ تعالیٰ نے عافیت وصحت اور عبادات کی توفیق کے ساتھ زندگی کا ایک سال مکمل فرمایا ہے اور اس کے لیے منکرات سے خالی کوئی تقریب رکھ لی جائے اس کی گنجائش ہوگی، تاہم احتیاط بہتر ہے۔
اور اگر مبارک باد دینی ہو تو غیروں کی مشابہت سے بچتے ہوئے اگر پیدائش کے دن یوں دعا دے دی جائے کہ اللہ تعالی آپ کی عمر میں برکت دے، وغیرہ تو اس کی گنجائش ہے۔
مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں:
سالگرہ منانا اور تشبہ بالکفار کی حقیقت
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201443
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن