بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بنتِ آمنہ یا بنتِ مریم نام رکھنا


سوال

بنتِ آمنہ یا بنتِ مریم بچیوں کے نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

"بنت" عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا معنٰی  ہے "بیٹی"، اس لحاظ سے بنتِ مریم" کا معنٰی  ہو گا "مریم کی بیٹی" اور "بنتِ  آمنہ" کا معنٰی ہو گا "آمنہ کی بیٹی"۔

خلاصہ یہ کہ  "بنتِ مریم" اور  "بنتِ  آمنہ" نام نہیں، بلکہ کنیت ہے، لہٰذا اس (کنیت) کے ذریعے نام رکھنا اگرچہ جائز ہے، لیکن صرف "مریم" اور صرف "آمنہ" نام رکھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200585

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں