بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بلا عذرمنگنی ختم کرنا


سوال

لڑکی والے ایک سال تک منگنی رکھیں اور بغیر کسی شرعی عذر کے منگی کا رشتہ ختم کرنے کو بولیں کہ ہمارے اور آپ کے خیالات نہیں ملتے تو کیا حکم ہے؟

جواب

منگنی نکاح کا  وعدہ  ہے اور بغیر کسی شرعي اور معقول  عذرکے  وعدہ  اورمعاہدہ کوتوڑنا  شرعا  اور اخلاقا  انتہائی ناپسندیدہ عمل ہے، حدیث شریف میں ہے کہ اس شخص کا کوئی دین نہیں جس میں عہد کی پاس داری نہیں۔ البتہ اگر کوئی شرعی عذر ہو تو منگنی توڑنا جائز ہے۔

فتاوی دار العلوم دیوبند میں ہے:

"خطبہ اور منگنی وعدۂ نکاح ہے، اس سے نکاح منعقد نہیں ہوتا، اگرچہ مجلس خطبہ کی رسوم پوری  ہوگئی ہوں، البتہ وعدہ خلافی کرنا بدون کسی عذر کے مذموم ہے، لیکن اگر مصلحت لڑکی کی دوسری جگہ نکاح کرنے میں ہے تو دوسری جگہ نکاح لڑکی مذکورہ کا جائز ہے۔"

 (فتاوی دار العلوم دیوبند: کتاب النکاح (7/ 110)، ط. دار الاشاعت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307102470

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں