بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بھول کرناپاکی کی حالت میں اذان دینا


سوال

سوال یہ ہے کہ ناپاکی کی حالت میں بھولے سے اذان دینا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  حدث اکبر والی ناپاکی یعنی جنابت کی حالت میں اذان دینامکروہ تحریمی ہے ، اگرکسی نے مذکورہ  ناپاکی کی حالت میں اذان دی تواس میں فقہائے کرام کی آراء مختلف فیہ ہیں ،مفتی بہ قول کےمطابق اذان اداہوجائےگی ،لیکن اس کااعادہ  مستحب ہےاوراگربےوضوء اذان کہے توبلاکرہت اداہوجائےگی ،البتہ اس کی عادت بناناٹھیک نہیں ہے۔

الدرمع الرد میں ہے:

"(ويكره أذان جنب وإقامته وإقامة محدث لا أذانه)۔۔۔(قوله: ويكره أذان جنب) لأنه يصير داعيا إلى ما لا يجيب إليه، وإقامته أولى بالكراهة. وصرح في الخانية بأنه تجب الطهارة فيه عن أغلظ الحدثين. وظاهرہ أن الكراهة تحريمية بحر۔۔۔ويعاد أذان جنب) ندبا، وقيل وجوبا۔۔۔وعلل الوجوب في الكل بأنه غير معتد به والندب بأنه معتد به إلا أنه ناقص، قال وهو الأصح."

(ج،1،ص، 392،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں