بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ترکہ کی تقسیم


سوال

میری بیوی انتقال کر گئی جس کے ورثاء میں سے ایک بیٹی ، والد ، والدہ، پانچ بھائی اور چار بہنیں ہیں، میراث کی تقسیم کیسی ہوگی ؟

میری بیوی کے انتقال کے بعد میری اکلوتی بیٹی کا بھی انتقال ہوگیا ہے،  جس کی عمر ایک مہینہ تھی۔ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں  سائل کی بیوی کے ترکہ میں سے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد اگر مرحومہ پر  کسی کا قرضہ ہو تو اسے ادا کرنے  کے بعد،  اوراگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے  باقی ترکہ کے ایک تہائی  حصہ میں سے نافذ کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیرمنقولہ  کو 13حصوں میں تقسیم کرکے8 حصےمرحومہ کے شوہر کو،2 حصے مرحومہ کے والد کو،اور 3حصے مرحومہ کی والدہ کو   ملیں گے، جب کہ بھائی اور بہنیں محروم ہوں گے۔

میت:(بیوی)12(عول)13

شوہروالدوالدہبیٹیبھائیبھائیبھائیبھائیبھائیبہنبہنبہنبہن
3226محروم
---فوت شدہ-

میت:(بیٹی)6

والدنانی
51

یعنی 100 روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو 61.53روپے،  مرحومہ كے والد کو 15.38 روپے، اور مرحومہ کی والدہ کو23.07  روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100849

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں