بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ ،والدین ،اور تین بیٹوں کے درمیان ترکہ کی تقسیم


سوال

میرے بیٹے کا انتقال ہوا،اس کے ورثاء میں بیوہ ،والد،والدہ ،تین بچے ہیں۔

ہر ایک کا شرعی حصے کی رہمنائی فرمائیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچ ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم پرکوئی  قرض ہوتو اس کو ادا کرنے کے بعد ،اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہوتو اس کوباقی ترکہ کے ایک تہائی میں سے   ادا کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 72حصوں میں تقسیم کرکے 9حصے بیوہ کو ،12،12حصے والدین میں سے ہر ایک کو ،اور13، 13حصے ہر ایک بیٹے کو ملیں گے۔

میت: 24/ 72

بیوہ والدوالدہبیٹابیٹابیٹا
34413
91212131313

فیصد کے اعتبار سے 100روپے میں سے 12.5روپے بیوہ کو ،16.666روپے والدین میں سے ہر ایک کو،18.088روپے ہر ایک بیٹے کو ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100084

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں