بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، تین بیٹوں اور تین بیٹیوں کے درمیان وراثت تقسیم کرنے کا طریقہ


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوا ہے، ورثا ء میں صرف بیوہ، تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں، والدین نہیں ہیں، ترکہ میں ایک 6.5 مرلہ پلاٹ ہے، اس کی تقسیم کس طرح ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم شخص کا ترکہ تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کا خرچہ ادا کرنے کے بعداور میت کے ذمہ اگرکوئی قرض ہوتو اسے ادا کرنے کے بعد، میت نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہوتو اسے بقیہ ترکہ کے ایک تہائی سے نافذ کرنے کے بعد باقی کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو 72 حصوں میں تقسیم کرکے بیوہ کو 9 حصے، مرحوم کے ہرایک بیٹے کو 14حصے اور مرحوم کی ہرایک بیٹی کو 7 حصے ملیں گے۔

تقسیم کی صورت یہ ہے:

میت:72/8

بیوہبیٹابیٹابیٹابیٹیبیٹیبیٹی
17
9141414777

یعنی مثلاً 100 روپے میں سے بیوہ کو12.5روپے، مرحوم کے ہرایک بیٹے کو 19.44روپے اور مرحوم کی ہرایک بیٹی کو 9.72 روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100287

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں