بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ/ دوبیٹی/ دو بھائی/ تین بہنوں میں میراث کی تقسیم


سوال

 میت کی ایک بیوی  دو بیٹیاں دوبھائی اور تین بہنیں ہیں،  ان کے حصوں کی تقسیم کیسے ہو گی؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم  کی جائیداد تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے  کہ مرحوم کی جائیداد سے حقوقِ متقدمہ  ( یعنی تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اور مرحوم کے ذمہ واجب الادا  قرض اور جائز وصیت کے   مابقیہ ترکے کے ایک تہائی سے نفاذ کے بعد)  کل جائیدادِ منقولہ وغیرمنقولہ کو(168) حصوں میں تقسیم کرکے اکّیس (21) حصے مرحوم کی بیوہ کو، اور چھپن (56) حصّے مرحوم کے ہر بیٹی کو، اور دس (10) حصے مرحوم کے ہر بھائی کو، اور پانچ حصے مرحوم کی ہر بہن کو ملیں گے، مزید وضاحت کے لئے نقشہِ میراث درجِ ذیل ہے:

میت: 24/ 168۔۔۔۔۔۔۔۔

بیوہبیٹیبیٹیبھائیبھائیبہنبہنبہن
3885
2156561010555

فیصد کے اعتبار سے سو (100) روپے میں سے 12.50 روپے مرحوم کی بیوہ کو، اور 33.33روپے ہر بیٹی کو، اور  5.95 روپے مرحوم کے ہر بھائی کو، 2.97روپے مرحوم کی ہر بہن کو ملیں گے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412100656

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں