بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، ایک بیٹی، ایک بھائی اور تین بہنوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

 ایک عورت کاخاوند وفات پاچکاہے۔وفات پانے والے کی ایک بیٹی،ایک بھائی اور تین بہنیں ہیں۔ مرحوم کی زمین کی تقسیم ان سب حصّہ داروں میں کیسے ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ یہ ہو گا کہ اولاً مرحوم کی جائیداد میں سے تجہیز و تکفین کے اخراجات اور اگر کوئی قرضہ ہو تو اس کو ادا کیا جائے، پھر اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے، پھر مرحوم کی کل جائیداد کو 40 حصوں میں تقسیم کر کے 5 حصے مرحوم کی بیوہ کو، 20 حصے مرحوم کی بیٹی کو، 6 حصے مرحوم کے بھائی کو اور  3 حصے ہر ایک بہن کو ملیں گے۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے  ساڑھے بارہ فیصد مرحوم کی بیوہ کو، 50 فیصد مرحوم کی بیٹی کو، 15 فیصد مرحوم کے بھائی کو  اور ساڑھے سات فیصد مرحوم کی ہر ایک بہن کو ملے گا۔

اگر مرحوم نے ترکہ میں زمین چھوڑی ہے  تو اس زمین کو فروخت کر کے اُس کی رقم درج بالا تفصیل کے مطابق تقسیم کی جا سکتی ہے، یہ صورت بھی ممکن ہے کہ زمین کی قیمت لگا کر  کوئی ایک وارث اس زمین کو خرید لے اور  اس کی رقم سے تمام ورثاء کو ان کے حصے دے دیے جائیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207200630

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں