والد کی وفات کے بعد پانچ بیٹے ، دو بیٹیاں اور ایک بیوہ ہیں، بارہ مرلے کا مکان کیسے تقسیم ہوگا؟
صورت مسؤلہ میں مرحوم کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہسب سے پہلے مرحوم کے حقوق متقدمہ، یعنی تجہیز و تکفین (کفن ، دفن)کا خرچہ نکالنے کے بعد اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے باقی ترکہ سے ادا کرنے کے بعد اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی ترکہ کے ایک تہائی حصے میں سے نافذ کرنےکےبعد باقی ماندہ کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو ۹۶ حصوں میں تقسیم کر کے مرحوم کی بیوہ کو ۱۲ حصے ،مرحوم کے ہر بیٹے کو ۱۴ حصے اور ہر بیٹی کو ۷ حصے ملیں گے ۔
صورت تقسیم یہ ہے :
میت:۸ / ۹۶ | |||||||
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی |
۱ | ۷ | ||||||
۱۲ | ۱۴ | ۱۴ | ۱۴ | ۱۴ | ۱۴ | ۷ | ۷ |
یعنی 100 روپے میں 12.50 روپے ،ہر بیٹے کو 14.583 روپے اور ہر بیٹی کو 7.291 روپے ملیں گے ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101464
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن