میرے والد صاحب انتقال کر گئے ہیں اور ترکہ میں بنایا ہوا ایک 5 مرلے کا گھر چھوڑا ہے۔ ہم چار بھائی ہیں، تین بھائی شادی شدہ ہیں اور ایک کنوارہ ہے ، چار بہنیں شادی شدہ ہیں اور والدہ حیات ہیں۔ گھر کی تقسیم کا طریقہ بتادیں ۔
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے مرحوم کے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد مرحوم کی کل جائیداد کو 96 حصوں میں تقسیم کرکے 12 حصے مرحوم کی بیوہ کو ، 14 ، 14 حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور 7،7 حصے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔
یعنی 100 روپے میں سے 12.5 روپے مرحوم کی بیوہ کو ، 14.58 روپے ہر ایک بیٹے کو اور 7.29 روپے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200787
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن