بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ 4 بیٹیاں اور 5 بھتیجوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

فتوی نمبر 144203200028کے سلسلے میں آپ نے پوچھا تھا کہ بھتیجوں کی تعداد بتادیں تو وراثت کی تقسیم واضح بتا دی جائے گی۔

میرے بہنوئی کے پانچ بھتیجے ہیں، جو سارے بقیدِ حیات ہیں، اب اس کے حساب سے وراثت کی تقسیم واضح کردیں۔یعنی ایک بیوہ، چار بیٹیوں اور پانچ بھتیجوں میں وارثت کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے کل ترکہ کو 24 حصوں میں تقسیم کرکے 3 حصے بیوہ کو، 4 حصے ہر ایک بیٹی کو اور ایک ایک حصہ ہر ایک بھتیجے کو ملے گا۔

یعنی 100 روپے میں سے 12 روپے 50 پیسے بیوہ کو، 16 روپے 66 پیسے ہر ایک بیٹی کو، اور 4 روپے  16 پیسے ہر ایک بھتیجے کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200352

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں