ایک بیوہ،2 بیٹیوں اور ماں میں وراثت کس طرح سے تقسیم ہو گی؟
اگر ایک شخص کا انتقال ہوا اور اس کے ورثاء میں صرف ایک بیوہ، ماں اور دو بیٹیاں ہیں، تو اس کی وراثت کی شرعی تقسیم یہ ہے کہ مرحوم کے حقوق متقدمہ یعنی کفن دفن کا خرچ نکالنے کے بعد اگر مرحوم کے ذمے کوئی قرض ہو تو اس قرض کی ادائیگی کے بعد اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی حصہ میں اسے نافذ کرنے کے بعد مرحوم کےباقی ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو کل 23 حصوں میں تقسیم کریں گے، جس میں سے 3 حصے (13.03فیصد) بیوہ کو ، 4 حصے(17.39فیصد) والدہ کو اور ہر بیٹی کو 8 (34.78فیصد)حصے ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201893
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن