بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، دو بیٹیاں، ایک بھائی اور تین بہنوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

ایک صاحب کا انتقال ہو گیاہے ،  ان کی نرینہ اولاد نہیں ہے، پس ماندگان میں ایک بیوہ ، دو بیٹیاں ایک بھائی اور تین بہنیں  ہیں۔ مرحوم کا ترکہ کیسے تقسیم ہوگا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ مرحوم کے ترکہ سے پورا کرکےدیکھا جاۓ گا کہ  مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہے  تو اس کی ادائیگی کرکےاگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہوتو اس کو ایک تہائی ترکہ سے نافذ کرنے کے بعد مرحوم کے کُل ترکہ کو 24 حصوں میں تقسیم کرکے 3 حصے بیوہ کو 8 ، 8 حصے مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ، 2 حصے مرحوم کے بھائی کو اور ایک ایک حصہ مرحوم کی ہر ایک بہن کو دیا جاۓ گا۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے 12.5 فیصد بیوہ کو ، 33.334 فیصد مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ، 8.334 فیصد مرحوم کے بھائی کو جب کہ  4.1667 فیصد مرحوم کی ہر ایک بہن کو ملیں گے ۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144210201360

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں