بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی پھوپھی سے نکاح کرنا


سوال

کیا بیوی ہوتے  ہوئے بیوی کی پھوپھی سے نکاح ہو سکتا ہے؟ یعنی  ایک  ہی وقت میں  کوئی شخص پھوپھی اور بھتیجی دونوں اپنے نکاح میں رکھ سکتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بیوی کے نکاح میں ہوتے ہوے اس کی پھوپھی سے نکاح کرنا ناجائز  اور حرام ہے، اس لیے کہ ایک ہی شخص کا ایک ہی وقت میں  پھوپھی اور بھتیجی کو نکاح میں رکھناشرعاً حرام ہے۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن أبي هريرة رضي الله عنه: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:لا يجمع بين المرأة وعمتها، ولا بين المرأة وخالتها."

(كتاب النكاح، باب لا تنكح المرأة علي عمتها،7 / 12، ط: دار طوق النجاة)

فتاوى ہندیہ میں ہے:

"(وأما الجمع بين ذوات الأرحام) فإنه لا يجمع بين أختين بنكاح ولا بوطء بملك يمين سواء كانتا أختين من النسب أو من الرضاع، هكذا في السراج الوهاج. والأصل أن كل امرأتين لو صورنا إحداهما من أي جانب ذكراً؛ لم يجز النكاح بينهما برضاع أو نسب لم يجز الجمع بينهما، هكذا في المحيط. فلا يجوز الجمع بين امرأة وعمتها نسباً أو رضاعاً، وخالتها كذلك ونحوها ... فإن تزوج الأختين في عقدة واحدة؛ يفرق بينهما وبينه ... وإن تزوجهما في عقدتين فنكاح الأخيرة فاسد."

(كتاب النكاح، القسم الرابع المحرمات بالجمع،1/ 277، ط: رشيدية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102327

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں