بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے ہوتے ہوئے ساس کی سوتیلی بیٹی سے نکاح کرنا


سوال

کیا میں اپنی ساس کی سوتیلی بیٹی سے دوسری شادی کر سکتا ہوں ؟جب کہ وہ مطلقہ ہے اور مجھے اس کے لیے اپنی بیوی سے اجازت لینا ضروری ہوگا؟

جواب

دو سوتیلی بہنوں کو بیک وقت نکاح میں جمع کرنا حرام ہے،   اہلیہ کے  نکاح میں ہوتے ہوئے سائل کےلیے اپنی ساس کی سوتیلی بیٹی (سائل کی بیوی کی باپ شریک بہن)  سے نکاح کرنا  سرے سے جائز نہیں خواہ پہلی بیوی کی رضامندی ہو یا نہ ہو، بہر صورت جائز نہیں۔

العناية شرح الهدايۃ میں ہے:

"(و لايجمع بين أختين نكاحًا ولا بملك يمين وطئًا) لقوله تعالى : {و أن تجمعوا بين الأختين}، و لقوله عليه الصلاة و السلام : «من كان يؤمن بالله و اليوم الآخر فلا يجمعن ماءه في رحم أختين»."

(کتاب النکاح،فصل في بيان المحرمات،ج:3،ص:312،ط:دارالفکر لبنان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402101429

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں