بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر ضرورت کے کتا پالنا اور اس کی خرید و فروخت


سوال

میں نے گھر میں بلا ضرورت کتا پالا ہے اور میں کتوں کا کاروبار بھی کرتا ہوں، ایسا کرنا صحیح ہے؟

جواب

بلا ضرورت کتا پالنے کی سخت ممانعت آئی ہے، جہاں کتا ہوتا ہے وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔ اور ایک حدیث میں ہے کہ  بلا ضرورت کتا پالنے والے کے اعمال  میں سے روزانہ ایک قیراط کم کر دیا جاتا ہے؛ لہذا کتے پالنے سے اجتناب ضروری ہے؛ کیوں کہ انہیں گھر میں رکھنا    خیر  و برکت سے محرومی کا باعث ہے۔

جو کتا کھیتی یا گھر کی حفاظت کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہو، اس کی خرید و فروخت جائز ہے۔ شوقیہ طور پر کتے کی خرید و فروخت سے اجتناب لازم ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کریں:

کتے کے پالنے اور خرید و فروخت کا حکم


فتوی نمبر : 144204200062

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں