بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر سحری کے نفلی روزہ


سوال

 ثوابی یا نفلی روزہ بغیر سحری کیے رکھ سکتے ہیں؟

جواب

سحری کھانا مستحب ہے، تاہم روزے کے صحیح ہونے کے  لیے شرط نہیں، لہذا بغیر سحری کے بھی روزہ درست ہوجائے گا، خواہ فرض روزہ ہو یا نفلی روزہ ہو۔ تاہم نصف النہار شرعی ( یعنی صبح صادق اور غروبِ آفتاب کا بالکل درمیانی وقت) سے پہلے تک نفل روزہ کی نیت کی جاسکتی ہے، بشرط یہ کہ صبح صادق  کے بعد روزہ کے منافی کوئی عمل نہ کیا ہو۔ اگر نصف النہار تک بھی روزے کی نیت نہیں کی تو اس کے بعد نیت معتبر نہیں ہوگی اور روزہ شمار نہیں ہوگا۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے :

"روزے کے لیے سحری کھانا بابرکت ہے، کہ اس سے دن بھر قوّت رہتی ہے۔ مگر یہ روزے کے صحیح ہونے کے لیے شرط نہیں، پس اگر کسی کو سحری کھانے کا موقع نہیں ملا، اور اس نے سحری کھائے بغیر روزہ رکھ لیا تو روزہ صحیح ہے"۔(ج۴ / ص۵۴۸)

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 377)
''(فيصح) أداء (صوم رمضان والنذر المعين والنفل بنية من الليل)، فلا تصح قبل الغروب ولا عنده (إلى الضحوة الكبرى، لا) بعدها، ولا (عندها)، اعتباراً لأكثر اليوم''۔
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200760

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں