بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بے روزگاری کی وجہ سے زکاۃ کی ادائیگی کو مؤخر کرنا


سوال

ایک شخص اگر صاحبِ  نصاب ہے،  مگر عارضی طور پر بے روزگار ہے تو  کیا ادائیگی زکاۃ  مؤخر کرنے کی گنجائش نکل سکتی ہے?

جواب

زکات ادا کرنے میں بلاعذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، اگر سال سے زیادہ بلاعذر تاخیر کی تو ایک قول کے مطابق گناہ گار ہوگا، البتہ  اگر عذر کی وجہ سے تاخیر ہو جائے تو گنجائش ہے، اور عذر زائل ہوتے  ہی اس کو جلد از جلد ادا کردینا چاہیے؛ کیوں کہ زکاۃ دینی فریضہ ہے اور اس سسے جلد سبک دوشی بہترہے۔ لہذا عارضی طور پر بے روزگاری کی وجہ سے زکاۃ  کی ادائیگی میں تاخیر کی جاسکتی ہے، تاہم سال پورا ہونے پر زکوٰۃ کا حساب کرکے اس کو نوٹ کرلینا چاہیے؛ تاکہ بعد میں حساب میں پریشانی نہ ہو  اور جیسے ہی سہولت ہو زکاۃ ادا کردینی چاہیے۔

الفتاوى الهندية  (5 / 14):
"وَتَجِبُ عَلَى الْفَوْرِ عِنْدَ تَمَامِ الْحَوْلِ حَتَّى يَأْثَمَ بِتَأْخِيرِهِ مِنْ غَيْرِ عُذْرٍ ، وَفِي رِوَايَةِ الرَّازِيّ عَلَى التَّرَاخِي حَتَّى يَأْثَمَ عِنْدَ الْمَوْتِ ، وَالْأَوَّلُ أَصَحُّ كَذَا فِي التَّهْذِيبِ".  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں