بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

بوقت ذبح جانور کو قبلہ رخ کرنا


سوال

 اگر مرغ ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنا بھول گیاتو ایسا ذبیحہ حلال ہوگا یا نہیں?

جواب

بوقتِ ذبح جانور کو    قبلہ رو کرنا مستحب ہے، جانور حلال ہونے کے لیے شرط یا واجب نہیں ہے۔ اگر بوقتِ ذبح قبلہ رخ نہیں کیا  تو  مذبوحہ مرغ شرعاً حلال ہے۔

المبسوط للسرخسي (12 / 3):
"وكذلك إن ذبحها متوجهةً لغير القبلة حلت، ولكن يكره ذلك)؛ لأن السنة في الذبح استقبال القبلة، هكذا روى ابن عمر -رضي الله عنهما- أن «النبي صلى الله عليه وسلم استقبل بأضحيته القبلة لما أراد ذبحها»، وهكذا نقل عن علي -رضي الله تعالى عنه-، وهذا؛ لأن أهل الجاهلية ربما كانوا يستقبلون بذبائحهم الأصنام، فأمرنا باستقبال القبلة لتعظيم جهة القبلة، ولكن تركه لايفسد الذبيحة بخلاف ترك التسمية؛ لأن في التسمية تعظيم الله تعالى، وذلك فرض. فأما استقبال القبلة لتعظيم الجهة، وذلك مندوب إليه في غير الصلاة".
 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109203099

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں