بینک سے مجھے سود کا پیسہ ملا ان پیسوں کو کہاں کہاں استعمال کرنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بینک سے ملنے والی رقم سود ہونے کی وجہ سے حرام ہے،بینک وغیرہ سے سودی رقم وصول کرنا جائز نہیں ہے؛ لہٰذا اولاًتو اس سودی رقم کو وصول ہی نہ کریں۔ البتہ اگر وصول کرلی ہو تو اسے مستحق زکاۃ شخص کو ثواب کی نیت کے بغیر صدقہ کردیاجائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"و الحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لايحل له ويتصدق به بنية صاحبه."
(کتاب البیوع،باب البیع الفاسد ،ج:5،ص:99،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144504100895
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن