بینک سے گاڑی لینا جائز ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ روایتی بینک گاڑی کی فائنینسنگ (financing)سود ی قرضہ کی صورت میں کرتا ہے؛ لہذا روایتی بینکوں سے گاڑی لینا نا جائز اور حرام ہے۔ مروجہ اسلامی بینک گاڑی کی فائنینسنگ (financing) اجارہ کے طریقہ پر کرتے ہیں اور یہ اجارہ کا معاملہ شرعی تقاضوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ نا جائز اور حرام اور سودی معاملہ کے مشابہ ہے، اس میں ایک عقد دوسرے کے ساتھ مشروط ہوتاہے؛ لہذا سائل کو چاہیے کہ کسی قسم کی بینک سے گاڑی نہ لے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208201494
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن