کیا بینک میں کرنٹ اکاؤنٹ بنوانا جائز ہے؟
واضح رہے کہ اگر ضرورت نہ ہو تو کرنٹ اکاؤنٹ بھی نہ کھلوانا ہی بہتر ہے، لیکن اگر بینک میں اکاؤنٹ کھلوانے کی ضرورت ہو تو کرنٹ اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہے۔
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ اکاؤنٹ میں اگر بینک کی طرف سے اکاؤنٹ ہولڈر کو رقم رکھنے پر کسی قسم کا نفع نہ دیا جاتا ہو، صرف سالانہ کٹوتی ہو اور بیلنس ڈالنے پر کٹوتی نہ ہوتی ہو تو ایسا اکاؤنٹ کھلوانے کی گنجائش ہوگی۔
درر الحکام میں ہے :
"لأن الثابت بالضرورة يتقدر بقدرها".
(باب الاعتکاف،ج:1،ص:213،داراحیاء الکتب العربیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404102143
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن