میں نے یہ پوچھنا تھا کہ مختلف ریسٹورنٹ میں جو بینک کارڈز پر ڈسکاؤنٹ ملتا ہے ہے کیا وہ حاصل کرنا درست ہے؟
بینک کارڈ کے ذریعے کھانے کے بل کی ادائیگی کی صورت میں تھوڑی تفصیل ہے: اگر یہ سہولت کریڈٹ کارڈ پر مل رہی تو جائز نہیں، اس لیے کہ کریڈٹ کارڈ کا معاملہ ہی سود یا سودی معاہدہ پر مشتمل ہونے کی بنا پرناجائز ہے اور اگر ڈیبٹ کارڈ پریہ سہولت حاصل ہورہی ہے تو یہ دیکھا جائے گا کہ ڈسکاؤنٹ بینک کی طرف سے ہے یا ہوٹل کی طرف سے، اگر بینک کی طرف سے ڈسکاؤنٹ ہو تو شرعا ربوا کے زمرے میں آنے کی بنا پر جائز نہیں، البتہ ہوٹل کی طرف سے ہو تو جائز ہے اور اگر یہ واضح نہ ہو کہ ڈسکاؤنٹ بینک طرف سے ہے یا ہوٹل کی طرف سے، تب احتیاط اسی میں ہے کہ اس سہولت کو استعمال نہ کیا جائے ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101008
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن