بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ،تین بیتے اور تین بیٹیوں میں میراث کی تقسیم کا طریقہ


سوال

ایک شخص کا انتقال ہوا،ورثاء میں بیوہ، تین بیٹے اور تین بیٹیاں چھوڑیں، تو اس کی میراث ورثاء میں کیسے تقسیم ہوگی؟

جواب

صورت مسئولہ میں مذکورہ مرحوم شخص کی میراث تقسیم کرنے کا شرعی طریقہ یہ کہ  سب سے پہلے مرحوم کے ترکہ میں سے حقوق متقدمہ (کفن ،دفن کے اخراجات ) نکالنے کے بعد، مرحوم کے ذمہ اگر کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، مرحوم نے اگر کوئی جائز وصیت کی  ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی میں اسے نافذ کرنے کے بعد (اگرمرحوم کے والدین حیات نہ ہوں  تو) باقی ماندہ ترکہ کے کل72 حصے کرکے  بیوہ کو9حصے،ہر ایک بیٹے کو14حصے اور ہر ایک بیٹی کو7  حصے ملیں گے۔

صورت تقسیم یہ ہے:

میت:72/8

بیوہبیٹابیٹابیٹابیٹیبیٹیبیٹی
17
9141414777

یعنی 100 روپے میں سے مرحوم کی بیوہ کو12.5روپے،ہر ایک بیٹے کو19.444روپے اور ہر ایک بیٹی کو9.722روپے ملیں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144305100776

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں