بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ، چار بیٹوں اور ایک بیٹی کے درمیان آٹھ لاکھ روپے کی تقسیم کا شرعی طریقہ


سوال

مال متروکہ 800000 آٹھ لاکھ روپیہ ہے، ورثاء میں بیوہ چار بیٹے اور ایک بیٹی ہے، وراثت کیسے تقسیم  ہو گی ؟ ہر ایک کا کیا حصہ ہوگا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحوم کے ترکے کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحوم کی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد، اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے  ایک تہائی  ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل جائیداد کو  72 حصوں میں تقسیم کر کے اس میں سے  9 حصے مرحوم کی بیوہ کو،  14، 14حصے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور  7 حصے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔

آٹھ لاکھ (800,000) روپے میں سے 100,000 روپے مرحوم کی بیوہ کو ، 155,555.55 روپے مرحوم کے ہر ایک بیٹے کو اور  77,777.77 روپے مرحوم کی بیٹی کو ملیں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200937

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں