بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچی کا لیزا نام رکھنا


سوال

لیزا نام رکھنا کیسا ہے لڑکی کے لیے؟

جواب

واضح رہے کہ لفظ"  لیزا "عربی، اردو اورفارسی تینوں لغات میں نہ مل سکا،البتہ انگریزی، رشین، ہنگیرین زبانوں میں یہ لفظ لڑکی کے نام کے طور پر مستعمل ہے،  جس کا   معنی "خُدا کا وعدہ "کے ہیں،پس اس معنی کے اعتبار سے اگرچہ "لیزا"  نام رکھنے کی گنجائش ہے،لیکن بہتر اور پسندیدہ عمل یہ ہے کہ بچی کے لیےصحابیات  رضوان اللہ علیہن  کے ناموں  میں سے کسی نام کا انتخاب  کیا جائے۔

مارواه الإمام أبو داودرحمہ اللہ :

"عن أبي الدرداء رضي اللّٰہ عنه قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إنکم تدعون یوم القیامة بأسماء کم وأسماء آباء کم فأحسنوا أسماء کم."

(باب في تغییر الأسماء، ج:4 ص:442 ط: دار الکتاب العربي)

ترجمہ:"حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم اپنے اوراپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤگے، لہٰذا اچھے نام رکھاکرو۔"

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(كتاب الكراهية، الباب الثالث والعشرون في الغيبة والحسد والنميمة والمدح، ج:5 ص:362 ط: دار الفکر بيروت)

"Liza has its origins in the Hebrew language, and it is used largely in English, Hungarian, Russian, and Polish. Biblical name: The generic name has been used in the Old Testament of the Bible.

Liza as a girl's name is of English origin and is a short form of the Hebrew name Elizabeth meaning:"God's promise."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں