بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حالت حیض میں قرآن پڑھنا


سوال

کیا حائضہ قرآن اور دیگر اعتراف پڑھ سکتی ہے؟

جواب

خواتین کے لیے ماہوری کے دنوں میں قرآن کریم نہ دیکھ کر پڑھنا جائز ہے اور نہ ہی زبانی پڑھنے یا سنانے کی اجازت ہے، جیساکہ "سننِ ترمذی" میں بروایتِ عبد اللہ بن عمر  رضی اللہ عنہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان منقول ہے کہ حائضہ (وہ خاتون جو حیض کے ایام میں ہو) اور جنبی ( وہ مرد جس پر غسل فرض ہو) قرآن مجید میں سے کچھ بھی نہیں پڑھ سکتے۔

البتہ اگر حافظہ لڑکی کو قرآنِ مجید بھولنے کا خطرہ ہو تو وہ یہ کرسکتی ہے کہ مصحف کو کسی حائل سے کھول کر اس میں دیکھتی جائے اور زبان سے تلفظ کیے بغیر دل ہی دل میں دہراتی جائے۔

قرآنِ مجید کے علاوہ دیگر اوراد و اَذکار، درود شریف وغیرہ ان ایام میں پڑھ سکتی ہے۔نیز قرآنِ پاک کی وہ آیات جو دعا کے معنٰی پر مشتمل ہیں انہیں دعا کی نیت سے پڑھ سکتی ہے، جیسے ربنا آتنا، اور سورۂ فاتحہ وغیرہ۔

سوال میں مذکور لفظ "اعتراف " واضح نہیں ۔

"عن إبن عمر رضي الله عنه عن النبي صلي الله عليه وسلم قال: لا تقرأ الحائض و لا الجنب شيئاً من القرآن".

(باب ما جاء في الجنب و الحائض أنهما لا يقرآن القرآن، رقم الحديث: ١٣١، ط: دار السلام)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203200848

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں