بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر کی نماز مثل اول میں پڑھنا


سوال

 میں قطر میں مقیم ہو،یہاں عصر کی نماز اول مثل میں پڑھنا جائز ہے؟

جواب

فقہ حنفی میں مفتی بہ قول کے مطابق عصر کی نماز کے وقت کی ابتدا ہر چیز کے  (زوال کے وقت کے سائے کے علاوہ)  سائے کے   دو مثل یعنی دوگنا ہوجانے کے بعد ہوتی ہے ؛ اس لیے اس وقت سے قبل عصر کی نماز پڑھنا درست نہیں ہے ؛ لہذا مثلِِ ثانی سے قبل عصر کی نماز کی ادائیگی درست نہیں، عرب ممالک میں بھی جہاں حنفی امام کی اقتدا میں نماز پڑھنا میسر ہو، وہاں اسی پر عمل کرنا چاہیے۔ البتہ اگر وہاں حنفی امام نہ ہو اور  مثلِ ثانی میں اپنی الگ جماعت کرنے  کی ترتیب بھی نہ ہو تو   وہیں  کے امام کی اقتدا میں مثلِ اول کے بعد پڑھنے کی اجازت ہے۔

" فتاوی شامی "  میں ہے:

"قال ابن عابدين ناقلاً عن السراج: هل إذا لزم من تأخيره العصر إلى المثلين فوت الجماعة يكون الأولى التأخير أم لا؟ الظاهر الأول ، بل يلزم لمن اعتقد رجحان قول الإمام، تأمل ، ثم رأيت في آخر شرح المنية ناقلاً عن بعض الفتاوى أنه لو كان إمام محلته يصلي العشاء قبل غياب الشفق الأبيض، فالأفضل أن يصليها وحده بعد البياض."  (۱: ۳۵۹ ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201452

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں