'' اریشہ'' نام کامطلب کیا ہے؟ اور یہ نام رکھنا ٹھیک ہے ؟
اس کا درست تلفظ ''عریشہ''ہے جس کے معنی ''کجاوے'' یعنی اونٹ پر رکھنے کی پالکی کے آتے ہیں۔
'' عَرِيشَة : (معجم الغني) جمع: عَرَائِشُ. -حَمَلُوهَا وَسَطَ العَرِيشَةِ : الْهَوْدَج''.
اس کے حروف اصلیہ '' ع ر ش'' ہیں، اسی سے ''عرش'' بھی ہے، جس کے مختلف نسبتوں کے لحاظ سے معانی بدلتے رہتے ہیں۔ بہرحال مذکورہ نام کے بعض معانی نام رکھنے کے لیے مناسب اور بعض مناسب نہیں ہیں، اس لیے بہتر ہے کہ یہ نام نہ رکھا جائے، صحابیات رضی اللہ عنہن یا امت کی گزری ہوئی نیک خواتین کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔
اور اگر "اریشہ" (یعنی ہمزہ کے ساتھ) کو "ارش" سے ماخوذ مانا جائے تو بھی اس کے معانی نام رکھنے کے لیے مناسب نہیں ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201348
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن