بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کا ارد نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

لڑکے کا نام" ارد "رکھنا کیسا ہے؟

جواب

اولاد کے حقوق میں سے  ایک بنیادی اور اہم حق یہ ہے کہ والدین ان کا اچھا نام منتخب کریں، کیوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو نام اور ولدیت کے ساتھ پکارا جائے گا،لہذا   مذکورہ  نام کے بجائے کوئی دوسرا نام  رکھا جائے، بچوں کے نام انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ   رضی اللہ عنھم کے ناموں میں سے کسی کے نام پراور بچیوں  کے نام ازواجِ مطہرات اور صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر   یا کم از کم اچھے معنی والا عربی نام کا کوئی نام رکھ لیجیے۔

صورت مسئولہ میں مذکورہ (ارد)  یہ مہمل لفظ ہے اس کا کوئی خاص معنیٰ نہیں ہے؛ اس لیے یہ  نام رکھنا مناسب نہیں ہے، لہذا بچے کا نام  انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ   رضی اللہ عنھم کے ناموں میں سے کسی کے نام پر یا بزرگان دین کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کر کے رکھا جائے، یا کم ازکم نام رکھا جائے جس کا معنیٰ اچھا ہو۔نیزہماری ویب سائٹ پر اسلامی ناموں کے سیکشن میں بچوں اور بچیوں کے بہت سے منتخب اسلامی نام موجود ہیں، جنس اور حرف منتخب کرکے نام کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

حدیث شریف میں ہے:

"عن أبي الدرداء رضي اللّٰہ عنه قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إنکم تدعون یوم القیامة بأسماء کم وأسماء آباء کم فأحسنوا أسماء کم."

  (باب في تغییر الأسماءج:4،ص:442،ط:دار الکتاب العربي بیروت)

ترجمہ:"حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا کہ قیامت کے دن تم اپنے اوراپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤگے لہٰذا اچھے نام رکھاکرو۔" فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503102623

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں