بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنا نکاح خود پڑھانے کا حکم


سوال

کیا اپنا نکاح خود پڑھا سکتے ہیں؟ اگر پڑھا سکتے ہیں تو کیا صورت ہو گی؟

جواب

اپنا نکاح خود پڑھنا جائز ہے، اس کی صورت یہ ہوسکتی ہے کہ جو شخص اپنا نکاح پڑھا رہا ہو وہ مجلسِ نکاح میں شرعی گواہوں کی موجودگی میں حمد و صلاۃ پڑھنے کے بعد خطبۂ نکاح  میں پڑھی جانے والی آیات اور ایک دو احادیث بطورِ خطبہ مسنونہ پڑھنے کے بعد جس خاتون سے نکاح کر رہا ہو  ،  اس کے وکیل سے کہے  کہ میں نے اتنے مہر کے بدلہ آپ کی موکلہ فلانہ بنت فلاں سے نکاح کیا (یا اسی خاتون سے کہے  کہ میں نے اتنے مہر کے بدلہ آپ سے نکاح کیا) اور وہ جواب میں کہے کہ میں نے قبول کیا تو نکاح ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200668

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں