بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

الکحل والے ٹیشو پیپر کے استعمال کا حکم


سوال

 آج کل ایک قسم کے الکوحل والی ٹشوپیپر آتے ہیں، اس کا استعمال جائز ہے یا نہیں؟

جواب

الکحل کی دو قسمیں ہیں:

(1) ایک وہ جو منقیٰ، انگور، یا کھجور کی شراب سےحاصل کی گئی ہو،  یہ بالاتفاق ناپاک  وحرام ہے، اس کا استعمال اور اس کی خریدوفروخت ناجائز ہے.

(2) دوسری  وہ جو مذکورہ  بالا اشیاء کے علاوہ کسی اور چیز مثلاً جو، آلو، شہد، گنا، سبزی وغیرہ سے حاصل کی گئی ہو، اس کا استعمال اور اس کی خریدوفروخت جائز ہے بشر ط یہ کہ نشہ آور نہ ہو۔

عام طور پر پرفیوم، ادویات ، اور دیگر مرکبات  مثلاً چاکلیٹ  وغیرہ میں جو الکحل استعمال ہوتی ہے وہ انگوریا کھجور وغیرہ سے حاصل نہیں کی جاتی، بلکہ  دیگر اشیاء سے بنائی جاتی ہے، لہذا  کسی چیز  کے بارے میں جب تک  تحقیق سے ثابت  نہ ہوجائے کہ اس  میں  پہلی قسم (منقیٰ، انگور، یا کھجور کی شراب )سے حاصل شدہ الکحل ہے ، اس وقت تک اس کے استعمال کو  ناجائز اور حرام نہیں کہہ سکتے،  تاہم اگر احتیاط پر عمل کرتے ہوئے اس سے بھی اجتناب کیا جائے تو یہ زیادہ بہتر ہے۔

خلاصہ یہ کہ اگر مذکورہ ٹشو پیپر سے متعلق تحقیق سے ثابت ہو جائے کہ یہ منقیٰ، انگور، یا کھجور سے حاصل شدہ الکحل ہے تو اس ٹشو کا استعمال ناجائز ہو گا؛ کیوں کہ یہ ناپاک ہے اور اگر ایسی کوئی تحقیق نہیں ہے تو اس کا استعمال شرعاً ممنوع نہیں ہو گا۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کریں:

الکحل کی شرعی حیثیت

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201050

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں