بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

العشاء نام رکھنے کا حکم


سوال

کیا بچی کا نام العشاء رکھنا درست ہے؟

جواب

واضح رہے کہ العَشاء (عین کے زبر کے ساتھ) رات کے کھانے کو  اور العِشاء(عین کے زیر کے ساتھ) رات کے وقت کو کہتے ہیں، اور بچی کا نام رکھنا مناسب نہیں ہے، البتہ بہتر یہ ہے کہ صحابیات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کے ناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائے،اس سلسلے میں جامعہ کے  ویب سائٹ پر اسلامی نام کے عنوان کے تحت اچھے ناموں کا ذخیرہ موجود ہے، اس سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

لنک ملاحظہ ہو۔اسلامی نام/جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن https://www.banuri.edu.pk/islamic-name

فتاویٰ عالمگیریہ میں ہے:

"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."

(کتاب الکراهیة، الباب الثاني والعشرون في تسمية الأولاد وكناهم والعقيقة، ج:5، ص:362، ط:دار الفکر بيروت)

تہذیب اللغۃ میں ہے:

"وعشّيت الرجل إِذا أطعمته ‌الْعشَاء، وَهُوَ الطَّعَام الَّذِي يُؤْكَل بعد ‌العِشاء، وَمِنْه قَول النَّبِي صلى الله عَلَيْهِ وَسلم (إِذا قُرِّب ‌العَشَاء وأقيمت الصَّلَاة فابدؤا بالعَشَاء، فالعَشَاء: الطَّعَام وَقت ‌العِشاء)."

(بَاب الْعين والشين من معتل الْعين، ج:3، ص:38، ط:دار إحياء التراث العربي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144503101789

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں