بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز کے ایک رکن میں تین مرتبہ خارش کرنا


سوال

 اگر  کوئی  شخص  نماز  کے  ایک  رکن  میں تین مرتبہ خارش کرلے تو  اس کی نماز کا کیا حکم ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ عمل کثیر کی وجہ سے نماز فاسد ہوجاتی ہے اور عملِ کثیر میں راجح قول یہ ہے کہ ایسا عمل جس سے  مبتلا بہ   کی رائے کے مطابق وہ نماز میں نہ  رہے، یعنی  نماز پڑھنے والے  یا اسے دیکھنے والے کی رائے میں یہ نماز میں نہیں ہے۔

صورتِ  مسئولہ میں  اگر ایک رکن میں تین مرتبہ خارش کرنے والے  یا اسے دیکھنے والے کی رائے میں وہ نماز  کی حالت میں ہی ہو تو اس کی نماز نہیں ٹوٹے گی، تاہم ایک قول کے مطابق چوں کہ مسلسل تین مرتبہ خارش کرنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہذا اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 625):

"الخامس: التفويض إلى رأي المصلي، فإن استكثره فكثير وإلا فقليل، قال القهستاني: وهو شامل للكل وأقرب إلى قول أبي حنيفة، فإنه لم يقدر في مثله بل يفوض إلى رأي المبتلى."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 625):

"الثالث الحركات الثلاث المتوالية كثير وإلا فقليل."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201926

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں